صارف کی معلومات کیلئے سرکاری درخواستوں کو Google کس طرح ہینڈل کرتا ہے
دنیا بھر کی سرکاری ایجنسیاں Google سے صارف کی معلومات افشاء کرنے کیلئے کہتی ہیں۔ قابل اطلاق قوانین کی پاسداری کو یقینی بنانے کیلئے، ہم ہر درخواست کا بغور جائزہ لیتے ہیں۔ اگر کسی درخواست میں بہت زیادہ معلومات طلب کی جاتی ہے تو ہم اسے محدود کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور کچھ معاملات میں، ہم سرے سے کوئی بھی معلومات پیش کرنے پر اعتراض کرتے ہیں۔ ہم اپنی شفافیت کی رپورٹ میں موصول ہونے والی درخواستوں کی تعداد اور اقسام کا اشتراک کرتے ہیں۔
ہم کسی درخواست کا جواب کس طرح دیتے ہیں، اس کا انحصار آپ کے Google کے سروس فراہم کنندہ پر ہوتا ہے، جو ہماری بیشتر سروسز کیلئے یا تو امریکی قانون کے تحت آپریٹ کرنے والی امریکی کمپنی Google LLC ہے، یا آئرش قانون کے تحت آپریٹ کرنے والی آئرش کمپنی Google Ireland Limited۔ اپنے سروس فراہم کنندہ کا پتا لگانے کیلئے، Google کی سروس کی شرائط کا جائزہ لیں یا اگر آپ کا Google اکاؤنٹ کسی تنظیم کے زیر انتظام ہے تو اپنے اکاؤنٹ کے منتظم سے رابطہ کریں۔
جب ہمیں کسی سرکاری ایجنسی سے درخواست موصول ہوتی ہے تو ہم معلومات افشاء کرنے سے پہلے صارف اکاؤنٹ پر ایک ای میل بھیجتے ہیں۔ اگر اکاؤنٹ کسی تنظیم کے زیر انتظام ہے تو ہم اکاؤنٹ کے منتظم کو نوٹس فراہم کریں گے۔
درخواست کی شرائط کے تحت قانونی طور پر منع کئے جانے پر ہم نوٹس فراہم نہیں کریں گے۔ ہم قانونی پابندی اٹھائے جانے کے بعد نوٹس فراہم کریں گے، جیسے کسی قانونی یا عدالتی حکم زباں بندی کی مدت ختم ہونے پر۔
اکاؤنٹ غیر فعال یا ہائی جیک ہونے پر ممکن ہے ہم نوٹس فراہم نہ کریں۔ اور ممکن ہے کہ ہم کسی بچے کے تحفظ یا کسی کی زندگی کو خطرات لاحق ہونے جیسے ایمرجنسی حالات میں نوٹس فراہم نہ کریں۔ ایسی صورت میں ہم اس وقت نوٹس فراہم کریں گے جب ہمیں معلوم ہوگا کہ ایمرجنسی حالت گزر چکی ہے۔
امریکی سرکاری ایجنسیوں کی جانب سے دیوانی، انتظامی اور فوجداری معاملات میں کی گئی درخواستیں
امریکی آئین اور الیکٹرانک کمیونکیشنز پرائیویسی ایکٹ (ECPA) میں کی گئی چوتھی ترمیم کسی فراہم کنندہ کو صارف کی معلومات افشاء کرنے پر مجبور کرنے کی حکومت کی اہلیت کو محدود کرتی ہے۔ امریکی حکام کو کم از کم مندرجہ ذیل کام کرنا ہوگا:
- تمام معاملات میں: سبسکرائبر کی رجسٹریشن کی بنیادی معلومات اور مخصوص IP پتے افشاء کرنے پر مجبور کرنے کیلئے ایک پروانۂ طلبی جاری کریں
- فوجداری معاملات میں
- غیر مواد کے ریکارڈز افشاء کرنے پر مجبور کرنے کیلئے ایک عدالتی حکم حاصل کریں، جیسے ای میلز میں بخدمت، منجانب، سی سی، بی سی سی اور ٹائم اسٹیمپ فیلڈز
- مواصلات کا مواد افشاء کرنے پر مجبور کرنے کیلئے ایک تلاشی کا وارنٹ حاصل کریں، جیسے ای میل پیغامات، دستاویزات اور تصاویر
امریکی سرکاری ایجنسیوں کی جانب سے قومی سلامتی کے معاملات میں کی گئی درخواستیں
قومی سلامتی سے متعلق تحقیقات میں، امریکی حکومت نیشنل سیکیورٹی لیٹر (NSL) کا استعمال کر سکتی ہے یا فارین انٹیلی جینس سرویلئینس ایکٹ (FISA) کے ماتحت حکام میں سے کوئی ایک Google کو صارف کی معلومات فراہم کرنے کیلئے مجبور کر سکتا ہے۔
- ایک NSL کیلئے عدالتی اجازت درکار نہیں ہوتی ہے اور اسے صرف سبسکرائبر کی محدود معلومات فراہم کرنے کی خاطر ہمیں مجبور کرنے کیلئے استعمال جا سکتا ہے۔
- FISA کے احکامات اور اجازتوں کا استعمال الیکٹرانک نگرانی کرنے اور Gmail, Drive اور تصاویر جیسی سروسز کے مواد سمیت اسٹور کردہ ڈیٹا افشاء کرنے پر مجبور کرنے کیلئے کیا جا سکتا ہے۔
سرکاری حکام کی جانب سے امریکہ سے باہر کی گئی درخواستیں
کبھی کبھار Google LLC کو امریکہ کے باہر سے سرکاری حکام کی جانب سے ڈیٹا افشاء کرنے کی درخواستیں موصول ہوتی ہیں۔ جب ہمیں ایسی کوئی درخواست موصول ہوتی ہے تو ہم صارف کی معلومات فراہم کر سکتے ہیں بشرطیکہ ایسا کرنا مندرجہ ذیل تمام چیزوں کے ساتھ ہم آہنگ ہو:
- امریکی قانون، جس کا مطلب یہ ہے کہ الیکٹرانک کمیونکیشنز پرائیویسی ایکٹ (ECPA) جیسے قابل اطلاق امریکی قانون کے تحت رسائی اور افشاء کی اجازت ہو
- درخواست کرنے والے ملک کا قانون، جس کا مطلب یہ ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ اتھارٹی اسی درست طریقہ کار اور قانونی تقاضوں کی پیروی کرے جو اسی طرح کی سروس کے کسی مقامی فراہم کنندہ سے کی گئی درخواست پر لاگو ہوتے ہوں
- بین الاقوامی اصول، جس کا مطلب یہ ہے کہ ہم صرف Global Network Initiative کے آزادیٔ اظہارِ خیال اور رازداری سے متعلق اصول اور اس سے وابستہ نفاذ کی گائیڈلائنز کو مطمئن کرنے والی درخواستوں کے جواب میں ڈیٹا فراہم کرتے ہیں
- Google کی پالیسیاں، جس میں سروس کی کسی قابل اطلاق شرط اور رازداری کی پالیسیوں کے ساتھ آزادیٔ اظہارِ خیال کے تحفظ سے متعلق پالیسیاں شامل ہوں
چونکہ Google Ireland یوروپین اکنامک ایریا اور سوئٹزرلینڈ میں بیشتر Google سروسز فراہم کرنے کیلئے ذمہ دار ہے، اسلئے اسے صارف کی معلومات کیلئے درخواستیں بھی موصول ہوتی ہیں۔
آئرش سرکاری ایجنسیوں کی جانب سے کی گئی درخواستیں
کسی آئرش ایجنسی کی جانب سے صارف کی معلومات کیلئے درخواستوں کا جائزہ لیتے وقت، Google Ireland آئرش قانون کو ملحوظ خاطر رکھتا ہے۔ آئرش قانون کا تقاضہ ہے کہ آئرش قانون کا نفاذ کرنے والے حکام Google Ireland کو صارف کی معلومات فراہم کرنے پر مجبور کرنے کیلئے ایک عدالتی حکم حاصل کریں۔
آئرلینڈ کے باہر سے سرکاری حکام کی جانب سے درخواستیں
Google Ireland پورے یوروپین اکنامک ایریا اور سوئٹزرلینڈ میں آباد صارفین کو سروسز کی پیشکش کرتا ہے اور ہمیں کبھی کبھار آئرلینڈ کے باہر سے سرکاری حکام کی جانب سے ڈیٹا افشاء کرنے کی درخواستیں موصول ہوتی ہیں۔ ایسی صورت میں، ہم صارف کا ڈیٹا فراہم کر سکتے ہیں بشرطیکہ ایسا کرنا مندرجہ ذیل تمام چیزوں کے ساتھ ہم آہنگ ہو:
- آئرش قانون، جس کا مطلب یہ ہے کہ آئرش فوجداری انصاف ایکٹ جیسے قابل اطلاق آئرش قانون کے تحت رسائی اور افشاء کی اجازت ہو
- آئرلینڈ میں یورپی یونین (EU) کا قانون قابل اطلاق ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ تحفظ ڈیٹا سے متعلق عمومی ضابطہ (GDPR) سمیت آئرلینڈ میں قابل اطلاق کوئی بھی EU قانون
- درخواست کرنے والے ملک کا قانون، جس کا مطلب یہ ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ اتھارٹی اسی درست طریقہ کار اور قانونی تقاضوں کی پیروی کرے جو اسی طرح کی سروس کے کسی مقامی فراہم کنندہ سے کی گئی درخواست پر لاگو ہوتے ہوں
- بین الاقوامی اصول، جس کا مطلب یہ ہے کہ ہم صرف Global Network Initiative کے آزادیٔ اظہارِ خیال اور رازداری سے متعلق اصول اور اس سے وابستہ نفاذ کی گائیڈلائنز کو مطمئن کرنے والی درخواستوں کے جواب میں ڈیٹا فراہم کرتے ہیں
- Google کی پالیسیاں، جس میں سروس کی کسی قابل اطلاق شرط اور رازداری کی پالیسیوں کے ساتھ آزادیٔ اظہارِ خیال کے تحفظ سے متعلق پالیسیاں شامل ہوں
اگر ہمیں معقول طور پر ایسا لگتا ہے کہ ہم کسی کو مرنے یا سنگین جسمانی نقصان اٹھانے سے بچا سکتے ہیں تو ہم کسی سرکاری ایجنسی کو معلومات فراہم کر سکتے ہیں، مثال کے طور پر، بم دھماکے کے خطرات، اسکول میں گولی چلنے، اغوا کئے جانے، خود کشی سے روکنے کے معاملے میں اور غائب لوگوں کے معاملات میں۔ ہم اب بھی قابل اطلاق قوانین اور اپنی پالیسیوں کی روشنی میں ان درخواستوں پر غور کرتے ہیں۔